نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاداب والاستئذان
آداب اور اجازت طلب کرنا

1756. اجازت لینے کا طریقہ

حدیث نمبر: 2598
-" اخرجي إليه، فإنه لا يحسن الاستئذان، فقولي له فليقل: السلام عليكم أدخل؟".
بنو عامر قبیلے کا ایک آدمی بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کرتے ہوئے کہا: میں اندر آ سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی خادمہ کو حکم دیتے ہوئے فرمایا: اس آدمی کا اجازت طلب کرنے کا انداز اچھا نہیں ہے، اس لیے اس کے پاس جا کر اسے بتلاؤ کہ یوں کہہ کر (‏‏‏‏اجازت طلب کیا کر): السلام علیکم، میں داخل ہو سکتا ہوں؟

حدیث نمبر: 2599
-" اخرج إلى هذا فعلمه الاستئذان، فقل له: قل: السلام عليكم أأدخل؟". فسمعه الرجل، فقال: السلام عليكم، أأدخل، فأذن له النبي صلى الله عليه وسلم، فدخل".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں تشریف فرما تھے کہ بنو عامر قبیلے کے ایک آدمی نے اجازت طلب کرتے ہوئے کہا: میں اندر آ جاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (‏‏‏‏اپنے خادم) سے فرمایا: اس شخص کے پاس جاؤ اور اسے اجازت طلب کرنے کا طریقہ سکھاؤ اور اسے بتلاؤ کہ ان الفاظ کے ساتھ اجازت طلب کرنی چاہیئے: السلام علیکم، کیا میں اندر آ جاؤں؟۔ اس آدمی نے یہ ساری بات سن لی اور (‏‏‏‏عمل کرتے ہوئے) کہا: السلام علیکم، میں اندر آ سکتا ہوں؟ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اجازت دے دی اور وہ اندر آ گیا۔
1    2    3    4    Next