نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان

1284. کچا لہسن اور پیاز کھانا کیسا ہے؟

حدیث نمبر: 1918
-" نهى عن الثوم والبصل والكراث".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لہسن، پیاز اور گندنا کھانے سے منع فرمایا۔

حدیث نمبر: 1919
-" كلوه - يعني الثوم -، فإني لست كأحدكم، إني أخاف أن أوذي صاحبي. [يعني الملك]".
عبیداللہ بن ابویزید اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں سیدہ ام ایوب رضی اللہ عنہا جس کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اترے تھے، کے پاس گیا، اس نے مجھے بیان کیا کہ ہم لوگوں نے (خاصا) تکلف کر کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کچھ سبزیوں سے ایک کھانا تیار کیا، لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ناپسند کیا اور اپنے صحابہ سے فرمایا: تم (یہ لہسن) کھا لو، میں تمھاری طرح کا نہیں ہوں، مجھے یہ ڈر ہے کہ کہیں اپنے ساتھی (فرشتے) کو کوئی تکلیف نہ دے بیٹھوں۔