نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان


حدیث نمبر: 1889
- (كُلُوهُ من ذِي الحجَّةِ إلى ذي الحجَّةِ. يعني: لحمَ الأضاحي).
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت سے، (چار قسم کے) برتنوں (کے استعمال) سے اور تین دنوں کے بعد قربانیوں کا گوشت ذخیرہ کرنے سے منع فرمایا۔ لیکن (‏‏‏‏کچھ عرصہ کے بعد) فرمایا: ‏‏‏‏بلاشبہ میں نے تم لوگوں کو قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، لیکن (‏‏‏‏اب حکم دیتا ہوں کہ) ان کی زیارت کیا کرو، کیونکہ یہ آخرت یاد دلاتی ہیں اور میں نے تم کو (کچھ) برتنوں سے منع کیا تھا، لیکن (اب حکم دیتا ہوں کہ) ان کو مشروبات کے لیے استعمال کیا کرو اور نشہ دینے والی ہر چیز سے اجتناب کرو اور میں نے تم کو قربانیوں کا گوشت تین ایام سے زیادہ ذخیرہ کرنے سے منع کیا تھا، لیکن (اب کہتا ہوں کہ) جب تک چاہو، اپنے پاس گوشت روکے رکھو۔

حدیث نمبر: 1890
-" كنت نهيتكم عن لحوم الأضاحي فوق ثلاث ليتسع ذو الطول على من لا طول له، فكلوا ما بدا لكم، وأطعموا وادخروا".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کسی سفر سے واپسی پر ہمارے پاس آئے، ہم نے (قربانی سے بچا ہوا کچھ گوشت) ان کو پیش کیا تاکہ وہ کھائیں، لیکن انہوں نے کہا: میں اس وقت تک نہیں کھاؤں گا، جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی بابت سوال نہ کر لوں۔ پھر سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (قربانیوں کا گوشت) اس ذوالحجہ سے اگلے ذوالحجہ تک کھا سکتے ہو۔
Previous    1    2