نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان


حدیث نمبر: 1852
-" إذا جاء خادم أحدكم بطعامه فليجلسه معه، فإن لم يجلسه معه فليناوله أكلة أو أكلتين، فإنه ولي علاجه وحره".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا لے کر آئے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے، اگر وہ اسے اپنے ساتھ نہیں بٹھانا چاہتا تو اسے ایک دو لقمے پکڑا دے، کیونکہ وہ کھانا تیار کرتا رہا اور گرمی برداشت کرتا ہے۔

حدیث نمبر: 1853
-" إذا جاء خادم أحدكم بطعامه فليقعده معه أو ليناوله منه، فإنه هو الذي ولي حره ودخانه".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ کہتے ہیں: جب کسی کا خادم اس کے لیے کھانا لے کر آئے تو وہ اسے اپنے ساتھ بٹھا لے یا پھر اسے (کھانے کے لیے) کوئی چیز تھما دے، کیونکہ خادم ہی نے اس کی گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے۔
Previous    1    2