نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان
قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان


حدیث نمبر: 1816
-" إذا طعم أحدكم فسقطت لقمته من يده فليمط ما رابه منها وليطعمها، ولا يدعها للشيطان ولا يمسح يده بالمنديل حتى يلعق يده، فإن الرجل لا يدري في أي طعامه يبارك الله، فإن الشيطان يرصد الناس ـ أو الإنسان ـ على كل شيء حتى عند مطعمه أو طعامه ولا يرفع الصحفة حتى يلعقها أو يلعقها، فإن في آخر الطعام البركة".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جب تم میں سے کوئی آدمی کھانا کھا رہا ہو اور اس کے ہاتھ سے کوئی لقمہ گر جائے تو (اس کو اٹھائے اور) اگر کوئی چیز لگ گئی ہو تو اسے صاف کرے اور کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے، نیز وہ اپنے ہاتھ کو چاٹے بغیر تولیے سے مت پونجھے، کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ کھانے کے کسی جزو میں اس کے لیے برکت کی جائے گی۔ (یاد رہے کہ) شیطان ہر چیز پر لوگوں یا انسان کی تاک میں بیٹھتا ہے، حتی کہ کھانے کے وقت، لہٰذا کوئی آدمی اس وقت تک پلیٹ نہ اٹھائے جب تک اس کو خود چاٹ نہ لے یا کسی کو چٹوا نہ دے، کیونکہ کھانے کے آخری جزو میں برکت ہوتی ہے۔

حدیث نمبر: 1817
-" إذا أكل أحدكم الطعام فلا يمسح يده حتى يلعقها أو يلعقها ولا يرفع صحفة حتى يلعقها أو يلعقها، فإن آخر الطعام فيه بركة".
ابن جریج کہتے ہیں: مجھے ابوزبیر نے خبر دی کہ اس نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی کھانا کھائے تو اپنے ہاتھ کو (کسی کپڑے وغیرہ) پونچھنے یا صاف کرنے سے پہلے چاٹ لے یا (کسی کو چٹوا دے) اور اس وقت تک اپنی پلیٹ کو نہ اٹھائے، جب تک اے چاٹ نہ لے، یا (کسی کو) چٹوا نہ دے، کیونکہ کھانے کے آخری حصے میں برکت ہوتی ہے۔
Previous    1    2    3    4    5    6    Next