نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام


حدیث نمبر: 1567
-" من كن له ثلاث بنات أو ثلاث أخوات فاتقى الله وأقام عليهن كان معي في الجنة هكذا، وأومأ بالسباحة والوسطى".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں اور وہ (ان کے بارے میں) الله تعالیٰ سے ڈرتا رہے اور ان کی نگہداشت کرتا رہے تو میں اور وہ جنت میں اس طرح (قریب) ہوں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہادت والی اور درمیان والی انگلی کے ساتھ اشارہ کیا۔

حدیث نمبر: 1568
-" من كن له ثلاث بنات يؤويهن ويرحمهن ويكفلهن وجبت له الجنة البتة. قيل: يا رسول الله! فإن كانت اثنتين؟ قال: وإن كانت اثنتين. قال: فرأى بعض القوم أن لو قالوا له: واحدة؟ لقال: واحدة".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی کی تین بیٹیاں ہوں اور وہ ان کی رہائش کا بندوبست کرے، ان سے رحمدلی سے پیش آئے اور ان کی کفالت کرے تو اس کے لیے یقینا جنت واجب ہو جائے گی۔ کہا گیا: اے الله کے رسول! اگر دو بیٹیاں ہوں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ دو ہوں تب بھی۔ بعض لوگوں کا یہ خیال تھا کہ اگر آپ سے ایک بیٹی کے بارے میں پوچھا جاتا تو آپ فرما دیتے: اگرچہ ایک ہو تب بھی۔
Previous    1    2    3    4    5