نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام


حدیث نمبر: 1555
- (ما من مسلِمَينِ يموتُ لهما ثلاثةُ أطفالٍ لم يبلغُوا الحنثَ، إلا جِيءَ بهم حتّى يُوقفُوا على باب الجنّة، فيقالُ لهم: ادخلوا الجنّة، فيقولون: أندخلُ ولم يدخل أبوانَا؟! فيقالُ لهم- فلا أدري في الثّانيةِ-: ادخلوا الجنة وآباؤكم، قال: فذلك قولُ الله عزّ وجلّ: (فما تنفعُهم شفاعةُ الشّافِعين) ؛ قالَ: نفعَتِ الآباءَ شفاعةُ أولادِهم).
سیدہ حبیبہ یا ام حبیبہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم سیدہ عائشہ رضی الله عنہا کے گھر بیٹھیں تھیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوئے اور فرمایا: جس مسلمان جوڑے (یعنی میاں بیوی) کے تین بچے بالغ ہونے سے پہلے فوت ہو جائیں، ان بچوں کو جنت کے دروازے پر لایا جائے گا اور کہا جائے گا جنت میں داخل ہو جاؤ۔ وہ کہیں گے: کیا ہم اپنے والدین کے بغیر جنت میں داخل ہو جائیں؟ ان سے کہا جائے گا: (ٹھیک ہے) تم اور تمہارے آباء جنت میں داخل ہو جاؤ۔ الله تعالی کے اس فرمان ک یہی مفہوم ہے: «فَمَا تَنْفَعُهُمْ شَفَاعَةُ الشّٰفِعِيْنَ» آباء کو ان کی اولاد کی سفارش نفع دے گی۔

حدیث نمبر: 1556
- (ما منكنّ امرأةٌ يموتُ لها ثلاثةٌ؛ إلا أدخلَها الله عزّ وجلّ الجنة، فقالت أجلُّهن امرأة: يا رسولَ الله! وصاحبةُ الاثنينِ في الجنّة؟! قال: وصاحبة الاثنين في الجنة).
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: تم میں سے جس عورت کے تین بچے فوت ہو جائیں گے، الله تعالی اس کو (ان کی وجہ سے) جنت میں داخل کرے گا۔ ان میں سے ایک عمر رسیدہ عورت نے کہا: اے الله کے رسول! فوت ہونے والے دو بچوں کی ماں بھی جنت میں جائے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو بچوں والی بھی جنت میں جائے گی۔
Previous    1    2    3    Next