نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام

1076. فوت ہونے والے نابالغ بچے والدین کے لیے خوشخبری ہیں، فوت ہونے والے دو یا تین نابالغ بچوں کے والدین کی فضیلت

حدیث نمبر: 1553
-" أفما يسرك إذا أدخلك الله الجنة أن تجده على باب من أبوابها فيفتحه لك. يعني ابنه الصغير".
سیدنا معاویہ بن قرہ اپنے چچا یعنی قرہ بن ایاس کے بھائی سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے چھوٹے بچے کے ہمراہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے اور اسے اپنے سامنے بٹھا لیتے تھے۔ (ایک دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: کیا تم اس سے محبت کرتے ہو؟ انہوں نے کہا: بہت زیادہ محبت کرتا ہوں۔ (الله کا کرنا کہ) وہ بچہ فوت ہو گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم (بچے کی جدائی پر) غمگین تو ہو گے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، الله کے رسول! پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس بات پر خوش ہو جاؤ گے کہ جب تم کو الله تعالیٰ جنت میں داخل کرے تو تم اس بچے کو جنت کے دروازے پر پاؤ اور وہ تمہارے لیے دروازہ کھولے؟ اس نے کہا: کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سو اسی طرح ہو گا، ان شاء اللہ۔

حدیث نمبر: 1554
-" ما من امرأة تقدم ثلاثا من الولد تحتسبهن إلا دخلت الجنة. فقالت امرأة منهن: أو اثنان؟ قال: أو اثنان".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کچھ عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: اے الله کے رسول! آپ مردوں کی مجلس میں بیٹھے ہوتے ہیں، ہم وہاں نہیں آ سکتیں، لہٰذا آپ ہمارے لیے کوئی دن مقرر کر دیں، ہم پہنچ جائیں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فلاں کے گھر میں (فلاں دن) پہنچ جانا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حسب وعدہ اسی دن تشریف لائے اور انہیں جو کچھ فرمایا (اس کا ایک اقتباس) یہ تھا: جس عورت کے تین بچے فوت ہو جاتے ہیں اور وہ ثواب کی امید رکھتے ہوئے صبر کرتی ہے تو وہ جنت میں داخل ہو گی۔ ایک عورت نے کہا: اگر بچے دو ہوں تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو بھی ہوں تب۔
1    2    3    Next