نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام

1052. اولاد اور اس کا مال و دولت والدین کی کمائی ہیں

حدیث نمبر: 1522
-" أما علمت أنك ومالك من كسب أبيك؟!".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنے باپ کے خلاف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد طلب کی اور کہا: اس نے میرا مال لے لیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تجھے علم نہیں کہ تو اور تیرا مال (دونوں) باپ کی کمائی ہیں؟

حدیث نمبر: 1523
-" إن أولادكم هبة الله لكم * (يهب لمن يشاء إناثا ويهب لمن يشاء الذكور) * (¬1)، فهم وأموالهم لكم إذا احتجتم إليها".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بےشک اللہ نے تمہیں تمہاری اولادیں ہبہ کی ہیں، (وہ جسے چاہتا ہے بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے) (سورة الشوری: ۴۹) وہ اور ان کے اموال تمہارے لیے ہیں، جب بھی تمہیں ضرورت پڑے۔