نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم
شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام

1049. اولاد کے مابین عدل کرنا

حدیث نمبر: 1516
-" اعدلوا بين أولادكم، اعدلوا بين أولادكم، اعدلوا بين أولادكم".
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی اولاد کے مابین انصاف کرو، اپنی اولاد کے مابین انصاف کرو، اپنی اولاد کے مابین انصاف کرو۔

حدیث نمبر: 1517
-" فما عدلت بينهما. أي بين الابن والبنت في التقبيل".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، اس کے پاس اس کا بیٹا آیا، اس نے اس کا بوسہ لیا اور اسے اپنی گود میں بیٹھا لیا، اس کے بعد اس کی بیٹی آئی، اس نے اسے اپنے ساتھ بیٹھا لیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے اس کے درمیان انصاف کیوں نہیں کیا؟ یعنی بیٹے کا بوسہ لیا اور بیٹی کا نہیں لیا۔
1    2    Next