نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
البيوع والكسب والزهد
خرید و فروخت، کمائی اور زہد کا بیان

775. تاجر فاجر کیوں ہے؟

حدیث نمبر: 1135
-" إن التجار هم الفجار. قيل يا رسول الله: أو ليس قد أحل الله البيع؟ قال: بلى، ولكنهم يحدثون فيكذبون، ويحلفون فيأثمون".
سیدنا عبدالرحمٰن بن شبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ تاجر لوگ گناہگار ہیں کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا اللہ تعالیٰ نے خرید و فروخت کو حلال نہیں کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں۔ لیکن (ان تاجر لوگوں کی صورتحال یہ ہے کہ) جب یہ بات کرتے ہیں تو جھوٹ بولتے ہیں اور (خلاف حقیقت) قسمیں اٹھاتے ہیں،پس گنہگار ہوتے ہیں۔

حدیث نمبر: 1136
-" باع آخرته بدنياه. قاله لرجل باع بثمن حلف أن لا يبيع به".
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک دیہاتی میرے پاس بکری لے کر گزرا۔ میں نے کہا: تین درہموں کے عوض بیچنی ہے؟ اس نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! پھر اس نے فروخت بھی کر دی۔ جب میں نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے تو دنیا کے عوض اپنی آخرت کو بیچ دیا۔
1    2    Next