نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
العلم والسنة والحديث النبوي
علم سنت اور حدیث نبوی

213. دنیوی معاملات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رائے کی حیثیت

حدیث نمبر: 321
- (إذا كانَ شيءٌ من أمرِ دُنياكم؛ فأنتُم أعلمُ به، فإذا كانَ من أمر دينكم؛ فإليَّ).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ آوازیں سنیں اور پوچھا: یہ (آوازیں) کیسی ہیں؟ انہوں نے کہا: لوگ کھجوروں کی تلقیح کر رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ اس کو ترک کر دیں اور تلقیح نہ کریں تو اچھا ہو گا۔ پس انہوں نے اس عمل کو چھوڑ دیا اور تلقیح نہ کی، (جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ) ردی اور ناکارہ کھجوریں پیدا ہوئیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے؟ انہوں نے کہا: صحابہ نے آپ کے کہنے پر یہ عمل نہیں کیا تھا (جس کی وجہ سے یہ نقصان ہو گیا)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تمہارا کوئی دنیوی معاملہ ہو تو تم خود اس کے بارے میں زیادہ (بہتر) جانتے ہو، ہاں اگر دین کا معاملہ ہو تو میری طرف لایا کرو۔