نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

194. زیادہ سے زیادہ کتنے روزے رکھے جا سکتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرزندان امت کے حق میں ان سے بڑھ کر خیر خواہ ہیں

حدیث نمبر: 296
-" إنك إذا فعلت ذلك هجمت عيناك ونفهت نفسك. يعني صوم الدهر وقيام الليل".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضى اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: اے عبداللہ بن عمرو! تو سارا زمانہ روزے رکھتا ہے اور پوری رات قیام کرتا ہے، اگر تو نے ان اعمال کو جاری رکھا تو تیری آنکھیں دھنس جائیں گی اور تو لاغر و کمزور ہو جائے گا۔ (یاد رکھ کہ) اس آدمی نے کوئی روزہ نہیں رکھا جس نے ہمیشہ روزے رکھے۔ اس طرح کرو کہ ہر ماہ میں تین روزے رکھ لیا کرو، یہ پورے مہینے کے روزے ہیں۔ میں نے کہا: مجھے اس سے زیادہ طاقت ہے۔ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چلو داود علیہ السلام والے روزے رکھ لو، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن افطار کرتے تھے اور جب (دشمن سے آمنا سامنا ہو جاتا) تو فرار اختیار نہیں کرتے تھے۔