نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

181. زمانے کو گالی دینا منع ہے

حدیث نمبر: 281
-" قال الله عز وجل: يؤذيني ابن آدم يقول: يا خيبة الدهر (وفي رواية: يسب الدهر) فلا يقولن أحدكم: يا خيبة الدهر، فإني أنا الدهر: أقلب ليله ونهاره فإذا شئت قبضتهما".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: آدم کا بیٹا مجھے تکلیف دیتا ہے، وہ کہتا ہے: ہائے زمانے کی ناکامی و نامرادی! اور ایک روایت میں ہے کہ وہ زمانے کو برا بھلا کہتا ہے، تم میں سے کوئی بھی ایسے نہ کہا کرے کہ ہائے زمانے کی ناکامی، کیونکہ میں (اللہ) زمانہ ہوں، میں دن اور رات کو الٹ پلٹ کرتا ہوں اور جب میں چاہوں گا ان کا سلسلہ ختم کر دوں گا۔

حدیث نمبر: 282
ـ (يقولُ اللهُ عزّ وجلّ: استقرضْتُ عبدِي فلم يُقرضْنِي، وشتمَني عبدِي وهو لا يدْري (وفي روايةٍ: ولا ينبغِي له شتْمِي)، يقولُ: وادهْراه! وادهراه! [ثلاثاً]، وأنا الدهرُ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میں نے اپنے بندے سے قرضے کا سوال کیا، لیکن اس نے مجھے قرضہ نہیں دیا اور میرا بندہ مجھے لاشعوری کیفیت میں گالی دے رہا ہوتا ہے، حالانکہ اسے یہ زیب نہیں دیتا۔ وہ کہتا ہے: ہائے! افسوس زمانے پر، ہائے! افسوس زمانے پر، ہائے افسوس زمانے پر، جبکہ میں (اللہ) زمانہ ہوں۔
1    2    Next