نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

145. جادو کرنا منع ہے

حدیث نمبر: 237
-" ليس منا من تطير أو تطير له، أو تكهن أو تكهن له، أو سحر أو سحر له".
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کے بازو میں پیتل کا چھلہ دیکھا اور پوچھا: یہ کیا ہے؟ اس نے کہا: یہ کمزروی کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا: اگر اس چھلہ کو پہنے ہوئے تجھے موت آ گئی تو تجھے اسی کے سپرد کر دیا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے برا شگون لیا یا اس کے لئے برا شگون لیا گیا یا جس نے کہانت کی یا اس کے لئے کہانت کی گئی یا جس نے جادو کیا یا جس کے لئے جادو کیا گیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

حدیث نمبر: 238
-" ليس منا من سحر (أو سحر له) أو تكهن أو تكهن له أو تطير أو تطير له".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے خود جادو کیا یا اس کے لئے جادو کیا گیا، یا جس نے کہانت کی یا اس کے لئے کہانت کی گئی یا جس نے بدفال لی یا جس کے لئے بدفال لی گئی وہ ہم میں سے نہیں ہے۔