نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

113. اسلام کے بعد پھر سے فتنوں کا ابھرنا

حدیث نمبر: 180
- (أيُّما أهل بيتٍ من العرب أو العجم أراد اللهُ بهم خيراً أدخل عليهم الإسلام، ثم تقع الفتن كأنها الظُّلَُ، قال [رجل]: كلا والله إن شاء الله! قال: بلى والذي نفسي بيده! ثم تعودون فيها أساود صُبَاًَ يضرب بعضكم رقاب بعض).
سیدنا کرز بن علقمہ خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا اسلام کی کوئی انتہا بھی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی عرب و عجم کے جس جس گھر کے ساتھ خیر و بھلائی کا ارادہ کرے گا، وہاں اسلام پہنچا دے گا، پھر سایوں کی طرح فتنے برپا ہو جائیں گے۔ ایک آدمی نے کہا: اللہ کی قسم! اللہ نے چاہا تو ایسا ہرگز نہیں ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! پھر تم کثیر تعداد میں پلٹ آؤ گے اور ایک دوسرے کا خون کرو گے۔