نوٹ: یہ صفحہ خاص طور ان احباب کے لیے بنایا گیا ہے جو اس حدیث کو فور کلر میں ورڈ فائل میں save کرنا چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹ کو copy کیجئے اور ورڈ فائل میں pasteکر دیں۔
سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

11. اللہ تعالیٰ کو پکارنے کی وجہ

حدیث نمبر: 23
-" أدعو إلى الله وحده، الذي إن مسك ضر فدعوته كشف عنك، والذي إن ضللت بأرض قفر دعوته رد عليك، والذي إن أصابتك سنة فدعوته أنبت عليك".
ابو تمیمہ ہجیمی، بلھجیم کے ایک باشندے سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کس چیز کی طرف دعوت دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں صرف اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتا ہوں، (وہ اللہ کہ) اگر تجھے تکلیف پہنچے اور تو اسے پکارے تو وہ تیری تکلیف دور کر دیتا ہے۔ اگر تو بے آب و گیاہ زمین میں (اپنی سواری) گم کر بیٹھتا ہے اور اسے پکارتا ہے تو وہ تجھے (تیری سواری) واپس کر دیتا ہے اور اگر تو قحط سالی میں مبتلا ہو جاتا ہے اور اسے پکارتا ہے تو وہ (بارش نازل کر کے) زمین سے سبزہ اُگاتا ہے۔